Skip to main content

یومِ اساتذہ تقریب، گورنمنٹ کالج ایبٹ آباد

ایبٹ آباد (اُسامہ اسحاق سواتی) پاکستان اسٹڈیز سوسائٹی کے زیرِ اہتمام گورنمنٹ پوسٹ گریجویٹ کالج ایبٹ آباد میں مختصر مگر پروقار یوم اساتذہ پروگرام کا اہتمام، پروگرام کے آرگنائزرز کا میڈیا سے گفتگو میں کہنا تھا کہ یوں تو ہر دن ہی اساتذہ کے نام ہوتا ہے مگر اس دن (5 اکتوبر) کو اساتذہ کے لیے مخصوص کر کے پروگرام کے انعقاد کا مقصد اساتذہ کو خراج تحسین پیش کرنا ہے، اس موقع پر پاکستان اسٹڈیز سوسائٹی کے صدر سردار عادل اورنگزیب کا کہنا تھا اساتذہ ہمارے روحانی والدین ہیں، یہ وہ ہستیاں ہیں جو خود بادشاہ نہیں ہوتے مگر اپنے طلبہ کو بادشاہ بنا کر انہیں آسمان کی بلندیوں تک پہنچا دیتے ہیں، ہمارے اوپر ان کی قدر اور عزت ہر حال میں لازم ہے، پروگرام کے دوران کیک کاٹا گیا اور طلبہ کی جانب سے پرنسپل گورنمنٹ کالج ایبٹ آباد پروفیسر ممتاز حیدر اور دیگر اساتذہ میں تحائف بھی تقسیم کیے گئے۔



Comments

Popular posts from this blog

05 Most Visited Cities of the World

05 Most Visited Cities of the World People used to visit the cities for the sake of leisure as well as for job. According to the data and statistics provided by different platforms and institutions the following cities are top most visited. Tourists prefer to visit the cities which has diversity in culture, attraction in environment and peace in the city. From slow and charming to fast-clipped and polished, the five most visited cities of world have their own distinct pace and color. These cities are given here. 1. Bangkok Country: Thailand | Total International Visitors: 22.78 million | Last Year’s Rank: 1 Bangkok is the capital of Thailand. It is top among most visited cities in the world hosts to a huge international visitors i.e 22 millions! Bouquet in the noise of tuk-tuks and consistent liveliness is the city of Bangkok, where map-less exploration always leads discover fun. Here, people enjoy the usual city comforts of megamalls and modern places. It also has a collection of man

قدرت اللہ شہاب (بیوروکریٹ، ادیب اور شاعر)

 قدرت اللہ شہاب 26 فروری 1917 ء کوگلگت میں پیدا ہوئے۔ آپ کا تعلق آرائیں خاندان سے تھا۔ آپ کے والد عبداللہ صاحب علی گڑھ کے گریجوایٹ اور ڈوگرہ راج میں گورنر گلگت رہ چکے تھے۔قدرت اللہ شہاب نے زیادہ تر تعلیم کشمیر میں حاصل کی۔ جہاں پر انہوں نے اُردو اور انگریزی زبانوں پر عبورحاصل کیا۔سولہ سال کی عمر میں آپ کا مضمون ریڈرز ڈائجسٹ میں شائع ہوا جس نے پوزیشن حاصل کی جو اس زمانے میں کسی بھی ہندوستانی مسلمان کے لئے قابل فخر تھا۔ بعد ازاں آپ نے گورنمنٹ کالج لاہور سے گریجویشن کی۔ آپ نے 1941 ء میں انڈین سول سروس کا مقابلہ کا امتحان دیا۔ اس دور میں دوسری جنگ ِ عظیم کے باعث برطانیہ نے مقابلے کا امتحان برصغیر میں ہی کروانے کا فیصلہ کیا تھا۔ امتحان کے متعلق شہاب اپنی خود نوشت میں لکھتے ہیں جب میں مقابلے کا امتحان دینے دہلی گیا تو پہلے روزمٹکاف ہاؤس پہنچتے ہی میرادل بیٹھ گیا۔ برصغیر کے سارے صوبوں سے کوئی ساڑھے سات سو لڑکے امتحان دینے آئے تھے۔ ہر کسی کے سر پر کوئی نہ کوئی کلغی لہرا رہی تھی۔ کچھ یونیورسٹیوں کے ریکارڈ ہولڈر تھے۔ کچھ مشہور و معروف مقرر یا کھلاڑی تھے۔ کوئی آکسفورڈاورکیمبرج کے لہجے میں فرفر، ف